O اِس جہاں سے کہ اُس جہاں سے آئی خاک میں روشنی کہاں سے آئی ...

تری گلی سے جھکا کر نظر گیا تھا میں مجھے لگا کہ اسی روز مر ...

چھٹا صفحہ: چلئے پھر آغازکرتے ہیں اپنی گفتگو کااور پہلے ذکر   انسانی رویوں کا- تین ...

یہ کون سی سڑک ہے ؟ ایک ہجوم ہے گاڑیوں کا ، ایک جلوس ہے ...

چلتے چلتے آ نکلا ہے شہر میں لڑکا گاؤں کا دھوپ بہت دیکھی ہے اس ...

بڑے بڑے ادیبوں نے ایک غلط فہمی پھیلا رکھی ہے کہ کسی غیر ملکی زبان ...

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پطرس کو ہاسٹل میں پڑنے کی حسرت ہی رہی مگر ہم نے ہاسٹل میں ...

کیاری میں جنگل اُگا، فِلٹروں کا، مری سگرٹوں کے، سیہ کار حصے زمین میں دبے ...

ختم ہوتی ہے دلِ شوریدہ کی گرمی کہاں دیکھنے والے ہماری خاک کو چھُو کر ...