غزل

یہ تحریر 462 مرتبہ دیکھی گئی

تری گلی سے جھکا کر نظر گیا تھا میں
مجھے لگا کہ اسی روز مر گیا تھا میں

ترا ہی دھیان سرِبزم بھی تھا، تنہا بھی
کسی نے پوچھا اگر تو مکر گیا تھا میں

فرازِ عرش پہ مجھ کو تو کوئی کام نہ تھا
تری تلاش میں لیکن اُدھر گیا تھا میں

دیارِ غیر میں خود کو سنبھال کر رکھا
دیارِ یار میں جا کر بکھر گیا تھا میں