کیاری میں جنگل

یہ تحریر 473 مرتبہ دیکھی گئی

کیاری میں جنگل اُگا،
فِلٹروں کا،
مری سگرٹوں کے،
سیہ کار حصے زمین میں دبے ہیں،
دُھواں نصف،تُجھ کو عطا کر دیا ہے،
کہ دُنیا
ترا ہاتھ بھی ہے،
مُجھے وہ بنانے کے سارے عمل میں،
جو مَیں ہوں،
وہ شعلے جو نِگلے ہیں مَیں نے،
وہ سب راکھ جو مَیں نے جھاڑی ہے تُجھ پر،
وہ مَیں ہوں، جو مَیں ہی نہیں بن سکا،
گوکہ جنت سے نکلا،
سگے بھائی کو مار کر اُس کو تجھ سے چُھپایا،
مسیحا بنا،
معجزے میں جِیا،
آدمی جو کہ آدم تھا، گندم کے چکر میں رُسوا ہوا،
مَیں نہیں بن سکا
مَیں کے کتبے ہیں کیاری میں جنگل نہیں ہے!