محمد خالدؔ اور سجادباقر ؔرضوی کی نذر

یہ تحریر 510 مرتبہ دیکھی گئی

ختم ہوتی ہے دلِ شوریدہ کی گرمی کہاں
دیکھنے والے ہماری خاک کو چھُو کر بھی دیکھ

چھین لی سَر سے رِداے آسماں اچھا کیا
کھینچ کر پیروں کے نیچے سے یہ بخروبر بھی دیکھ

اَے زمانے کی سُخن بیگانگی مُجھ سے مِل
تُو بھی آخِر ہے بلا توبھی مِرا گھردیکھ لے
(خالدؔ)

اَے زمانے کی سُخن بیگانگی آمُجھ سے مِل
ٍتُو بھی آخِر ہے بلا توبھی مِرا گھردیکھ لے
(باقرؔ)