چونتیسویں کہانی:نیل کےساحل سے لےکرجامعۂ ازہر تلک: الاؤٹھنڈےہیں لوگوں نےجاگنا چھوڑاکہانی ساتھ ہےلیکن کسےسنائیں گے ...
تینتیسویں کہانی: ثبت است بر جریدۂ عالم دوام ما: مسعود خرقہ پوش : آپ نے ...
بتیسویں کہانی:محقق ہفت زباں ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی: شاعر ہفت زبان کی ترکیب تو آپ نےبہت ...
چونتیسویں کہانی: وہ باتیں تیری وہ فسانےتیرے: گورنمنٹ کالج کےرفقائے کار: کس کس کا ذکرکروں، ...
تینتیسویں کہانی: کتاب کہانی:میری پہلی کتاب”اُردو میں قومی شاعری”: اُنیس سو ستتر کےاواخر کاذکر ہےکہ ...
بتیسویں کہانی: مولوی اسماعیل میرٹھی:اُردونصابی کتب کےاولین مولف: میرے خیال میں میرٹھ کی شناختیں دو ...
اکتیسویں کہانی: برسٹل یونیورسٹی،ڈاکٹر مائیکل کراسلےاورنصابی کتب پرتحقیق: انگلینڈمیں میراقیام(۱۹۹۱-۹۲)علمی اعتبارسےمیرےلئےبہت مفید ہوا اور خصوصا”تحقیق ...
تیسویں کہانی: نصف صدی کاقصہ: رنگارنگ بزم آرائیاں:گورنمنٹ کالج میں آمد : احمد فرازنےکہاہے- رات ...
:اُنتیسویں کہانی سُکھی وسناجے توں چاہونا ایں! صوفی صاحب کی یادیں،باتیں: استاد الاساتذہ، پروفیسر صوفی ...