تصویر ـ خلا نہ ہو سکوں گا ان دیکھا ہوا نہ ہو سکوں گا گھوموں ...

اب اس کے خیال میں رہوں گا دنیا ترے خواب چھوڑ دوں گا دیکھوں گا ...

کلیوں کی صدا نہ ہو سکوں گا ہم رنگ- صبا نہ ہو سکوں گا بیمار ...

جیتا بھی تمھارا ہے یہ ہارا بھی تمھارا جیسا بھی ہے اب دل ہے ہمارا ...

فضاۓ انتظار میں کہیں جلا رہوں گا میں چراغ ہوں کسی کی راہ دیکھتا رہوں ...

وہ چاند مجھ سے دور ستارا بھی دور ہے دیکھا تھا جو سفر میں نظارا ...

دور کتنا میں اک اجنبی کے لئے جاؤں گا خود کو چھوڑوں تو شاید کسی ...

نہ ہو تو ساتھ ‘جب’ کچھ بھی یہاں اچھا نہیں لگتا کوئی جتنا بھی ہو ...

دکھائی دیتے نئے خواب میری آنکھوں میں جو دیکھتے کبھی احباب میری آنکھوں میں وہ ...

ہم نے بھی اک بار پڑھے تھے خواب تمھاری آنکھوں کے اب تک دل میں ...