چوتھا ہو تو چار

یہ تحریر 451 مرتبہ دیکھی گئی

اپنی اپنی گود
اپنا اپنا چاند
اپنے اپنے آسمان پر اپنا اپنا تخت

اپنی اپنی غار سے نکلیں،
اپنے اپنے تیر
اپنی اپنی کمان میں بھر کر کرنے چلیں شکار

چُوہے تین بھی ہوں تو ٹھیک ہے، چوتھا ہو تو چار
یعنی جسے گُمان کھا گئے
وہ بھی اپنا یار
رات بڑی ظالم ہے پیارے
رات سے مانگ پناہ
چاند پہ تیر چلا کر ہو جا
جنگل میں گُم راہ

وعدہ وعدہ، کِرچی کِرچی فرش پہ بکھرے عرش
کُوڑا گھر میں پھینک کے آ جا
باہر لوٹ چلیں
بچے ہوے دو تیر چلا کر
فلک شگاف ہنسیں!