نظم

یہ تحریر 1237 مرتبہ دیکھی گئی

بنجر دھرتی
سونا آنگن
سونی پیڑ کی بانہیں

من آنگن میں
دھول اڑتی ہے
خاک ہیں میری آنکھیں

پیاسی دھرتی، بارش پی کر مہکے اور شرماۓ
سونے پیڑ پہ کونپل پھوٹے
بے طرح اتراۓ

من آنگن کی بنجر دھرتی
پیار کی بارش مانگے
کون ہے ایسا بادل
جو اس دھرتی کو مہکاۓ
نگری نگری کال ہے جیسے
دوارے بند پڑے
آدم زاد ہے خون کا پیاسا
موہ میں کون پڑے