آنکھ اٹھا کے ذرا
دیکھ تو میری جاں
دیکھ کالی گھٹا بے خودی میں اٹھی
جھومتی ناچتی
گنگناتی ہوئی
اور پاگل پون اس کو لے کے بڑھی
پیڑوں سے بولتی
پربتوں پر جھکی
وادیوں ، ٹیلوں پر چھا گئی، چھا گئی
رنگ پر آ گئی
تھل کو جل کر گئی
گھٹا
یہ تحریر 730 مرتبہ دیکھی گئی