غزل

یہ تحریر 590 مرتبہ دیکھی گئی

لا مطلوب اور لا معلوم
سب معلوم ہے نا معلوم

علم علوم کا ڈنکا یعنی
لا موجود، خدا معلوم

شہر تو اپنا آپ خدا ہے
یعنی شہر کو کیا معلوم

ہم کو کیا، ہم جانتے ہیں
نا معلوم ہو یا معلوم

رستہ کھویا، منزل پائی
منزل گم، رستہ معلوم

ایک ہمیں کو خبر نہ تھی
سارے جگ کو تھا معلوم