رایگاں جاتے ہیں ہم قریہء ویران کے بیچ خاک اُڑتی ہے ہماری کِسی میدان کے ...
O لوگوں کو یقیں قصّہءِ موسٰیؑ پہ نہیں ہے رستے تو کئی اب بھی سُوئے ...
میں زیر ہو رہا تھا پھر جِلَو میں آیا کوئی رہی نہ سامنے پھر ڈھال، ...
۔۔۔ آج شہر میونخ کی اک شاہراہ پر خلافِ توقع کبوتروں کو دیکھ کر میری ...
عجیب خوشبو مہک رہی ہے یہ کون آیا ؟ کہ جس کی خوشبو نے چاند ...
ہمارے خواب میں اک آستاں بنایا گیا کسی کو اس میں بہت مہرباں بنایا گیا ...
گھر کے جس حصے میں جنم لیا پٹ سن کی خوشبو اور محرومی بھری اداسی ...
اَب یہ گلیاں یہ َمکاں شاد رہیں کیا تُم چلے ہو تو یہ آباد رہیں ...
ہم نے مردہ دلی کا جنازہ پڑھا اور دھتورے کی بیعت میں داخل ہوۓ معنویت ...
لوگ، تمہیں گالیوں کی تبریک بھیج رہے ہیں اور میری پرستِش کو سلام سبزہ ہی ...







