گلاب کمرے میں کون لایا؟

یہ تحریر 319 مرتبہ دیکھی گئی

عجیب خوشبو مہک رہی ہے
یہ کون آیا ؟ کہ جس کی خوشبو نے چاند تارے جگا دئے ہیں
چراغ، چوکھٹ سجا دیے ہیں
کواڑ، چلمن ،غلاف ،پردے
جنہیں اداسی سی دُھن رہی تھی
بَس اک تبسم سے کِھل اٹھے ہیں
مہکتی سانسوں کا کیف گھر کیا، چمن کی نس نس میں کوندتا ہے
چراغ چلمن میں جھومتا ہے
دماغ کس کو کہ غم فروشوں کا شہر پھولوں کا زر لٹائے
خزاں میں گلشن بہار اوڑھے

گلاب! کہنے کو پیوندی ہے
مہک تو اصلی گلاب کی ہے
یہ کس کی پوروں کا لمس پا کر
یہ کس کی سانسوں سے رَم ملا کر
اصیل خوشبو میں ڈھل گیا ہے
یہ کون آیا کہ جس کی آنے سے گھر کا نقشہ بدل گیا ہے