ڈانس کلب، لاہور 22 مئی، 2024 منٹو میاں! سنا ہے بڑے ٹھاٹ میں کٹ رہی ...

حال کی کھڑکیوں سے لمحۂ موجود ہمدمِ دیرینہ، میرے محروم ماضی! تمہاری یاد عذاب سہی ...

عنوان:- ایک دوست کا اپنے دوست کے ہاسٹل وارڈن کے نام خط (طنز و مزاح) ...

وہی ہوا جس کا خواب تھا نہ خیال۔ تم نے میرا خط پڑھا، وہی ادھورا ...

کہا جاتا ہے کہ زندگی کے کچھ دن ایسے ہوتے ہیں کہ تمام عمر کے ...

“نہیں نجمہ آپا، ان آنکھوں کے کٹوروں کو چھلکنے سے کوئی نہیں روک سکتا، کیا ...

ہاسٹلائز روحیں ہاسٹل ہر اس جگہ پائے جاتے ہیں جہاں گھر نہ ہوں، مگر یہ ...

بغیر آلارم لگائے میں سونا چاہتا ہوں تمہاری یادوں کو بھلائے کدورتیں مٹائے میں سونا ...

میں تمہیں خط لکھنے بیٹھتا ہوں مگر سلام کے بعد کوئی بھی لفظ لکھ نہیں ...

ذات کی پہچان کے لیے وہ خیالات کے تخیل میں خود کو گم کر چکا ...