اس بوسے کے ساتھ
تری زباں نے مری زباں پر
ایک گلاب اگایا
جس کی جڑیں
مرے دل میں!
….پت جھڑ کے دِن تھے
بے انت فلک
میں دراڑ پڑی اور سورج
سونا ہی سونا
جیون کا
لش لش میناروں پر!
گرمی،
سوکھے کی رت آئی
گئے دنوں کا خواب،
گلاب،
کھلا گیا مری آنکھوں میں
ننھی سی
دو کلیاں
درد کی!
ترجمہ: خوان رامون خیمینیز