کوئی کوئی دن

یہ تحریر 293 مرتبہ دیکھی گئی

کوئی کوئی دِن مشکل ہوتا ہے
اتنا
جتنا آسمان سے خود بارش برسانے کی خواہش
یا
نیند روک کر پوری رات چاند دیکھنے کی کوشش
یا
عارضی نوکری چلے جانے پہ مستقل غم بُھلانے کا خوف
یا
ایک تکیے میں سارے خواب سُلا دینے کی آرزو
یا
تم سے جھگڑ کر آنسو پینے کی اووَر ایکٹِنگ
یا
بھرے ہوۓ زخم کو اچانک تازہ دیکھنے کی ساعت
یا
جاتے ہوۓ لوگوں کی غلط فہمی دُور کرنے کا آخری جتن