دیو مالاؤں کے ستونوں پر کھڑی ہونے والی دیویاں
شہزادوں کے پرستار ہونے کا انتظار کرتی ہیں
ایک شہزادے کو حرامزادہ بننے میں
فقط کسی شاہ کی شہ درکار ہوتی ہے
حرام زدگی بہرحال ایک کیفیت ہے
جبکہ حرام کاری ایک عمل
چونکہ اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے
اس لیے دیویوں پر شک کرنا حماقت ہے
مگر ڈیکارٹ کا کہنا ہے
سچ کے ادراک کے لئیے شک ناگزیر ہے
سچ وہی ہے جو دیومالائی نہیں ہے
سچ وہ بھی ہے جو نفی کے منافی ہے
مگر نفی بذات خود ہونی کی دلیل ہے
من گھڑت دیوتاؤں کے ہاں عورت ذلیل ہے
جبکہ عورت کے یہاں قوتِ تخلیق ہے
تخلیق سے مگر طاقت کو تکلیف ہے
تکلیف کا اعلاج دیو مالاؤں کی ایجاد ہے
اور ایجاد کی ماں تو ضرورت ہے
ضرورت کا باپ البتہ نا معلوم ہے !!
نا معلوم!
یہ تحریر 536 مرتبہ دیکھی گئی