غزل

یہ تحریر 1969 مرتبہ دیکھی گئی

غزل

اشفاق عامر

چاند ہوں اپنی رات کا دہر نے دھوپ دی مجھے

میرے بہت سے روپ ہیں دیکھ نہ سرسری مجھے

دور اڑا کے لے گئے مجھ کو خیال کے پرند

لگتی ہے اس مقام پر رات تھکی تھکی مجھے

شور ہے کیوں مچا ہوا شہر دل خراب میں

جانے کدھر کو لے گئی میری ہی خامشی مجھے

تیری تلاش میں کہیں بحر جنوں کے اس طرف

موج بہ موج لے چلی خواب کی روشنی مجھے

حسن کا ایک شہر ہے درد کی ایک لہر ہے

جس کے مضاف میں کہیں ملتی ہے شاعری مجھے