غزل

یہ تحریر 2017 مرتبہ دیکھی گئی

غزل

اشفاق عامر

ذرے ذرے میں چراغوں کا یقیں روشن ہے

بجھتے بجھتے بھی مرے دل کی زمیں روشن ہے

رات کی آنکھ میں جلتا ہے ستاروں کا لہو

دن کے بازار میں سورج کی جبیں روشن ہے

جس کی لو سے مجھے منزل کا پتہ ملتا ہے

طاق امید میں اک خواب کہیں روشن ہے

جس جگہ پڑتے ہیں ہم اہل محبت کے قدم

اک نئے دن کا دیا دیکھو وہیں روشن ہے

یہ وبائیں یہ مصائب یہ اندھیرے کب تک

دل میں کاوش کا اگر ماہِ مبیں روشن ہے