قسم کھجوروں کے جھنڈ کی ،
جب ہواؤں میں ناچتی ہوں اس کی بلند شاخیں،
ہر ایک منظر اسیرِ قیدِ مقام بھی ہے
مگر اسی میں چُھپی ہوئی بے کرانیاں ہیں
طویل رستے، کٹھن مسافت
مسافروں کے لیے مگر راستوں میں کتنی نشانیاں ہیں.
قسم کھجوروں کے جھنڈ کی۔۔۔۔
یہ تحریر 1717 مرتبہ دیکھی گئی