دو مختلف اشعار کی تضمین
قاضی ظفر اقبال
پر فشاں چاند ستارے کا علم رکھنا ہے
عزم کو صورت شمشیر دو دم رکھنا ہے
سر کو کٹوا کے شجاعت کا بھرم رکھنا ہے
“یہ شہادت گہہ الفت میں قدم رکھنا ہے
لوگ آسان سمجھتے ہیں مسلماں ہونا “
کشتہء خنجر تسلیم کا رتبہ مت پوچھ
جاں کے بدلے میں تو سودا ہے یہ سستا مت پوچھ
راز اس موت میں پوشیدہ ہیں کیا کیا مت پوچھ
“عشرت قتل گہہ اہل تمنا مت پوچھ
عید نظارہ ہے شمشیر کا عریاں ہونا”