حال دل

یہ تحریر 654 مرتبہ دیکھی گئی

دل کی کئی باتیں،

بے شمار جذبے،

ہزار خواہشیں،

ماورائے بیان ہوتی ہیں؛

اسی لیے خدا نے بنایا ہے:

کلام کرتا ہوا آنسو،

سرگوشی کرتی ہوئی سسکی،

گونجتا ہوا قہقہہ،

اور وقت رخصت ہوا میں لہراتا ہوا،

باتیں کرتا ہوا ہاتھ!

نزار قبانی کی نظم سے ماخوذ