دل کی کئی باتیں،
بے شمار جذبے،
ہزار خواہشیں،
ماورائے بیان ہوتی ہیں؛
اسی لیے خدا نے بنایا ہے:
کلام کرتا ہوا آنسو،
سرگوشی کرتی ہوئی سسکی،
گونجتا ہوا قہقہہ،
اور وقت رخصت ہوا میں لہراتا ہوا،
باتیں کرتا ہوا ہاتھ!
نزار قبانی کی نظم سے ماخوذ
دل کی کئی باتیں،
بے شمار جذبے،
ہزار خواہشیں،
ماورائے بیان ہوتی ہیں؛
اسی لیے خدا نے بنایا ہے:
کلام کرتا ہوا آنسو،
سرگوشی کرتی ہوئی سسکی،
گونجتا ہوا قہقہہ،
اور وقت رخصت ہوا میں لہراتا ہوا،
باتیں کرتا ہوا ہاتھ!
نزار قبانی کی نظم سے ماخوذ