بے ترتیب سی نظم

یہ تحریر 327 مرتبہ دیکھی گئی

میں ایک نظم میں رہتا ہوں
جہاں ہر شے
بے ترتیبی سے رکھی ہوئی ہے ،
میرے جوگرز
تمام دن
ایک کمرے سے دوسرے کمرے میں
چہل قدمی کرتے رہتے ہیں
اور شام کو جب مجھے واک پر جانا ہوتا ہے
تو اپنی جگہ پر نہیں ملتے ؛
فرش پر سگریٹ کے
اور میرے دل کے ٹکڑے
بکھرے پڑے ہیں
مگر ایش ٹرے خالی ہے ؛
میری کتابیں
رات بھر نیند میں چلتی رہتی ہیں
اور دن میں کہیں چھپ جاتی ہیں ،
میں انہیں ڈھونڈتا ہی رہتا ہوں ؛
میں ایک نظم میں رہتا ہوں
جہاں ہر شے
بے ترتیبی سے رکھی ہوئی ہے ،
یہاں تک کہ اس نظم کے مصرعے بھی
کبھی بھی درست وقت پر
درست مقام پر موجود نہیں ہوتے !
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔