ثروت حسین کا خسرو کے نام خط

یہ تحریر 1138 مرتبہ دیکھی گئی

30 جنوری 71ء

ماڈل کالونی

کراچی۔

ڈیئر خسروؔ!

                بہت انتظار کروایا تمھیں۔ اور اب تو اتنی زیادہ تاخیر ہو گئی ہے کہ معافی کا تکلف بھی یونہی سا رہے گا۔ بہرحال___ زندہ ہوں،___ پچھلی دفعہ جو تم سے غزلیں منگائی تھیں وہ ایک شعری انتخابی مجموعے کے لیے تھیں جو حیدرآباد سے احمد ضیاؔ شائع کر رہے ہیں___ اب ایک تکلیف اور دے رہا ہوں، ___ “جائزہ” کا سالنامہ ترتیب دیا جا رہا ہے، تمام مقتدر ادیب حصہ لے رہے ہیں۔ ایسا کرو کہ اپنی کوئی تازہ غزل اور نظم جتنی جلد ممکن ہو سکے بھیج دو ___ جیسا کہ پچھلی مرتبہ مظاہرہ کیا ہے ___ “جائزہ” اب تازہ تخلیقات پہ مشتمل ہوا کرے گا ___ امید ہے اس سلسلے میں تمھارا قلمی تعاون مستقل حاصل رہے گا ___ اور تمام تر خیرت ہے۔ شوکتؔ ، منظرؔ اور  محمد علیؔ سب مزے میں ہیں۔

خدا حافظ

تمھارا

ثروت حسین

30 جنوری 71ء