اک تھا شہر

یہ تحریر 943 مرتبہ دیکھی گئی

کہا اک داستاں گو نے
کہانی اب سنو اس شہر نا پرساں کی جس میں ،
تم بھی رہتے تھے۔
وہاں پر ہم بھی رہتے تھے۔
مگر پھر کیا ہوا تم کھو گئے ،
مٹی میں مل کر سو گئے،
سبھی اب اس کہانی کو ترستے ہیں
اگرچہ اس میں بستے ہیں۔