نظم

یہ تحریر 535 مرتبہ دیکھی گئی

المان میں رات کے اس پہر
ایک ہی کرسی پر بیٹھے
ایک ہی منظر کو گھورتے
جب نوکری پر نائٹ شفٹ کرتے
میرا ساتواں گھنٹہ چل رہا ہے
تو بظاہر سب ساکت ہے
سکوت میں ہے
مگر باباطن تمہاری سوچوں کا سیال
کسی گُھمن گھیری کی طرح
میرے دل و دماغ کے
سبھی نہاں و عیاں گوشوں میں
بے آواز طوفاں برپا کیے ہوئے ہے
تم جو کوسوں دور
اپنے اطراف میں روشنی پھوٹنے کا منظر نامہ
فراموش کیے
باہنی جانب کھلنے والی کھڑکی کے ساتھ لگے
کنگ سائز پلنگ پر اکیلے سو رہے ہو
تمہیں کیا خبر
ساکت منظروں میں ترتیب پانے والے
خاموش طوفان
کیسی تباہی کا پیش خیمہ ہو سکتے ہیں
تمہیں کیا خبر
رت جگوں میں پلنے والے
کالے عشق
کیسی گہری آنکھوں کا مدفن ہو سکتے ہیں
میرا تم سے محبت نہیں جنون کا رشتہ ہے
اور مجنون کی آہ سے خود جنون بھی خوف کھاتا ہے
تم جو میرے جنوں کو نڈر ساحلوں سے ہو کر
للکارتے رہتے ہو
تمہیں کیا خبر
طوفانی راتوں میں ساحلوں سے لوٹنے والی صدائیں
اپنی جون سے بگڑی ہوئی حالتوں میں پلٹتی ہیں
کھبی جو تم انکے مسخ شدہ چہروں پر
وحشت کی آڑی ترچھی سطریں پڑھ پاؤ
تو ایک لا مختتم بے خوابی کے مرض میں پڑ جاؤ