ساتواں صفحہ: چلئے رام کہانی پھر سے شروع کرتے ہیں۔ میں اپنی گزشتہ قسط میں ...
آبی رنگوں سے بنی سہ پہر میں گلابیدہ جسم آبگینہ ساعت میں عکس کی طرح ...
O نہیں ہے جب سے ترا التفات میرے لیے شکن شکن ہے جبینِ حیات میرے ...
o میں چلا تھا گھر سے ترے لیے تو مرا عجیب سا حال تھا مری ...
یا اخی ! جس دن تم ہمیں دشت میں چھوڑ کر چل دیے تھے ، ...
وہ کہتے ہیں : ہمیں ہر رنگ کے پھول بھیجو ، ہماری جانب خوشبوئیں روانہ ...
اپنی اپنی گود اپنا اپنا چاند اپنے اپنے آسمان پر اپنا اپنا تخت اپنی اپنی ...
دیواروں سے ٹکرانا سَر رُکنا مت پانی ہو جائیں گے پتّھر رُکنا مت دِہلیزیں، زنجیریں ...
ہم کہ دنیا آپ ہیں، سمجھیں گے کیسے کس لیے ہم ہیں یہاں پہ اور ...







