وہ کہتے ہیں

یہ تحریر 568 مرتبہ دیکھی گئی

وہ کہتے ہیں :
ہمیں ہر رنگ کے پھول بھیجو ،
ہماری جانب خوشبوئیں روانہ کرو ،
ہمیں رقص کر کے دکھاؤ ،
پرانی شرابیں پلاؤ ،
ہماری شان میں نئے قصیدے لکھو !
وہ کہتے ہیں
اگر ہم ایسا نہیں کریں گے
تو پھولوں سے بارود کی خوشبو آئے گی ،
میخانے ویران ہو جائیں گے ،
زمین پر صرف رقص بسمل ہو گا
اور دیوان میں صرف ‘ شہر آشوب ‘ زندہ بچے گا !