بچپن میں ہم دونوں قاری ولی صاحب کے حجرے اور ماسٹر ریحان صاحب کے سکول ...
وجود کے سناٹے پر ہجوم کی آڑی ترچھی بھِن بھِن سے بے معنی لکیریں کھنچتی ...
میرے پاس گھر ہے پڑوسی ہیں پڑوسیوں کے ساتھ رشک اور محبت کے رِشتے ہیں ...
سارہ رو رہی تھی۔ سارے طلبہ اس کے اردگرد موجود تھے اور چپ کھڑے تھے۔ سارہ ...
میں رَب نُوں ردّیا اُس ایلے، جَدوں اوہ مینوں ساہنواں بیٹھا ہاہ رب میرا مَتھا ...
چہرے اور کپڑے کی شکن میں کیا رشتہ ہے شکن کو چنٹ اور پیچ تو ...
ہمارے جسم بجھے چیتھڑوں کی صورت ہیں پروستے ہیں جنہیں چاندنی کے پھاہوں پر بِھگو ...
پھول بھی تھا ہاتھ میں پتھر بھی تھا اک سفر اندر تھا اک باہر بھی ...
O اِس بستی میں ہم کو بھی دو دن پتّھر ڈھونے ہیں قرض ہے کتنا ...
میں نے یہ چہرہ کب اور کہاں دیکھا ٹھہرا ہوا سیاہ پانی ٹوٹے ہوئے مکانات ...






