میری دنیا

یہ تحریر 253 مرتبہ دیکھی گئی

میرے پاس گھر ہے
پڑوسی ہیں
پڑوسیوں کے ساتھ رشک اور محبت کے رِشتے ہیں
رِشتہ دار ہیں، حسد اور نفرت کا شَکرخند زہر
میرے دوست ہیں
اغراض اور اوقات کے مصارف کی چُونا مَنڈی
میری بیوی ہے، وفا اور اِیثار کی تَجسیم
میرے بچے ہیں
اپنی تسکین اور تَشفی کے لئے وُسعت کا اِسم پڑھتے ہوئے
میرے چاروں طرف دُنیا ہے
مجھے نظر انداز کرتی
میری ساعتوں سے سَت نچوڑتی ہوئی
میرے سر پر آسمان ہے
مَٹیالا، اجنبی، کِینہ خُو
میرے نِیچے زمین ہے
اِیثار اور عَطا کی تصویر
میرے ماں باپ ہیں
لیکن وہ زندہ نہیں ہیں ان کی آنکھوں کی امید بھی میری ذات کے چراغ کا تیل بَن چکی
میرا معبود بھی ہے
سب جیسا
میری سواری، میرے سُکھ، میرے سراپے کا مالک
مگر میری خواہشات کا ائینہ
میری زندگی بھی ہے
مگر اس میں میرا کچھ نہیں