کسی لہجے میں گرتلخی اُگے گی تو کیا معلوم پھر اتنی اٗگے گی اگا ہے ...
یاد بھی کون مِرگ شالا ہے بھِڑ کے چھتّے میں ہاتھ ڈالا ہے تجزیے، تبصرے ...
O مدتوں سے نہ شکایت نہ حکایت نہ طلب میں بھی خاموش رہا، وقت بھی ...
گیریژن ہال میں سامعین کو معروف افسانہ نگار میرن صاحب کے اسٹیج پر آنے اور ...
کسی لہجے میں گرتلخی اُگے گی تو کیا معلوم پھر کتنی اٗگے گی اگا ہے ...
“آج ان تمام دنوں میں صرف ایک دن ہے جو کبھی ہوگا”۔ (ارنسٹ ہیمنگ وے) ...
سون ندی کا پانی تھا کتنا شفاف غالب نے اسے سوہن سمجھا تھا یا سچ ...
– دسویں کہانی: “درخت” سکول سےایم آئی ٹی تک:انجینئرجاویدعزیز کی کہانی:: کسی کوگھرسے نکلتے ہی ...
دلِ بے آسماں، تاریک ہے یہ تشنگی کتنی! در و دیوار پر اُگتا ہوا یہ ...
تجھ سا ترا خیال مرے ساتھ ساتھ تھا شہرِ شبِ وصال، مرے ساتھ ساتھ تھا ...






