خوش نصیبوں کی جماعت‎ سُوئے کعبہ جارہی تھی‎ قافلے میں اِک ضعیفہ کی سواری مر ...

ہر طرح کی دُعا ، ہر درود و سلام سیّدہ فاطمہؑ پر درود و سلام ...

قبر کی رات ہے ، اِس شہر میں رہنا پھر بھی ہم نے سمجھا ہے ...

یاد بھی کون مِرگ شالا ہے‎ بھِڑ کے چھتّے میں ہاتھ ڈالا ہے‎ تجزیے، تبصرے ...