جانے ہے یا نہیں وہ اسی شہر میں میں جسے ڈھونڈتا ہوں یہاں چار سُو ...

چیزیں ہوئیں اِدھر اُدھر گھر سے مکیں خفا خفا لوگوں سے ڈر گئے نگر اوندھے ...

قسم کھجوروں کے جھنڈ کی ، جب ہواؤں میں ناچتی ہوں اس کی بلند شاخیں، ...

ہم ہیں مسافر جھیل کنارے آج یا شاید کل چل دیں گے پانی پہ یہ ...

خبر نہیں کہ سنی تھی کدھر حکایتِ نَے ہمارے ساتھ رہی عمر بھر حکایتِ نَے ...

مدت کے بعد صبح کو دیکھا ہے آسماں نیلے اُفق پہ خون کے چھینٹے ہیں ...

یوں ہے حصارِ مرگ میں یہ سہم کا سفر جس طرح دشتِ ہجر میں اک ...

( منیر نیازی کے لیے) راج ہنس اے راج ہنس کب سوکھا یہ تالاب کس ...

آؤ تمھیں سنائیں اک شہر کی کہانی اُس شہر پر ہوئی تھی چیلوں کی حکمرانی ...

بسیں، ٹرینیں، ہوائی اڈے گواہی دیتے ہیں ہم نے دیکھا وہ جانے والے تمام چہروں ...