بہتے ہوے پانی میں دو پھُول
خوش خط تحریر
اور کمرے میں داخل ہوتی ہوئی اجنبی لڑکی
وقت یونہی گزرتا رہا
وہ ایک کونے میں بیٹھی ہوئی تھی
پھُول ہر کونے کھدرے میں کھل رہے تھے
شام ہو رہی ہے
سلگتے ہوے ہونٹوں سے دل پر لکھا ہوا نام
روشن رہے گا
اندھیرے اب گھٹاٹوپ نہیں ہو سکتے!
پہلی بات
یہ تحریر 764 مرتبہ دیکھی گئی