غزل

یہ تحریر 679 مرتبہ دیکھی گئی

O

ساتھ دوں گا عمر بھر پل بھر کا دیوانہ نہیں
میں تو شعلہ ہوں ترا اے شمع پروانہ نہیں

آئنے میں عکس بھی ہے ہاتھ میں تصویر بھی
خود کو دیکھا تو بہت ہے خود کو پہچانا نہیں

بزم میں جس پر نظر ڈالوں مرا ہم راز ہے
کس کے افسانے میں شامل میرا افسانہ نہیں

کون سا لب ہے کہ ظاہر میں نہیں ہے گُلفروش
کون سا دل ہے کہ باطن میں عَزا خانہ نہیں

مختصر ہے کس قدر اب تک کی رودادِ حیات
زندگی قاتل ہے اور قسمت میں مرجانا نہیں