غزل

یہ تحریر 189 مرتبہ دیکھی گئی

O

بچھڑ گئے تھے وہ جس جھکتے آفتاب کے ساتھ
وہ آج تک مرے دل میں غروب ہوتا ہے

یہ فاصلے ہیں ہمارے، ہوا کے جھونکے کو
کب امتیازِ شمال و جنوب ہوتا ہے

جبینِ ماہ پہ ابھرا تو داغ بھی چمکا
ہنر میں عیب کا پر تو بھی خوب ہوتا ہے

بہت دنوں سے کسی نغمہ گرکے لب پہ نہیں
وہ زمزمہ کہ شفاء القلوب ہوتا ہے