ایک سنبھلی ہوئی چاۓ
طبیعت کو سنبھال دیتی ہے
پہلی بار آج اس کا احساس ہوا
پتہ نہیں چاۓ تھی یا چاۓ جیسی کوئی شے
پہلی بار اسے دیکھ کر
چاۓ کا گمان ہوا تھا
وہ چاۓ ہی تھی
لیکن کچھ مختلف تھی
رنگ اور خوشبو میں توازن تھا
رنگ زیادہ تھا یا خوشبو کم تھی
خوشبو جب رنگ بن جاۓ
تو اسے
صرف رنگ نہیں کہتے
چاۓ کے ساتھ زیادتی تہذیبی زندگی کا بڑا واقعہ ہے
آفرینش چاۓ کے ساتھ صرف میری گولڈ بسکٹ کھاتی ہے
میری گولڈ بسکٹ کی تاریخ اور شکل
اس کی کاپی میں دیکھ کر حیرانی ہوئی
دانیال بھی اسی روش پر ہے
بس اس کا شور
سنبھلی ہوئی چاۓ سے ہم آہنگ نہیں
میری گولڈ بسکٹ سے چائے کا ذائقہ خراب نہیں ہوتا
چاۓ کی پتی نے
کیسے اور کتنے زمانے دیکھے
پینے والوں کی روش کتنی تبدیل ہوئی
چاۓ کا رنگ نہیں بدلا
چاۓ کا بدلا ہوا رنگ اس کی پھیلتی ہوئی خوشبو ہے
ایک خوشبو دوسری خوشبو سے مختلف
جیسے ایک اچھے شعر کا معنی، معنی کو کاٹتا ہوا آگے بڑھ جائے
ایک سنبھلی ہوئی چاۓ
مختلف معنی کو سمیٹ لیتی ہے
چاۓ ختم ہوتے ہوتے
معنی کا ایک نیا سفر۔۔۔
کبھی چاۓ خود ہی سنبھل جاتی ہے
مگر اس کے لیے۔۔۔
چاۓ کا رنگ اس کاا ذائقہ تو نہیں
رنگ سے ذائقہ چھلک جاتا ہے
چاۓ نے رنگ تبدیل نہیں کیا
جب خوشبو رنگ بن جائے
مگر اسے دیکھنے کے لیے۔۔۔
چاۓ کا اجلا، ہلکا پیلا اور سرخ رنگ
عمر کے بدلتے رنگ اور اس کی لمبی مسافت کا پتا دیتا ہے
سفیدی ہلکی سیاہی کے ساتھ
عمر کو گھٹا دیتی ہے
چاۓ کا رنگ تو لال نہیں ہو سکتا
سرخی سیاہی کے بغیر کہاں ہوتی ہے
چاۓ کا لال رنگ جب آنکھوں میں اتر آۓ۔۔۔
یا آنکھوں کا رنگ چاۓ میں آ جائے
چاۓ کا نمک آنکھوں کا شور بھی تو ہے
سنبھلی ہوئی چاۓ کو سنبھالنا آسان نہیں
24/7/2023
سنبھلی ہوئی چاۓ
یہ تحریر 223 مرتبہ دیکھی گئی