بیٹا پھر کب آؤگے

یہ تحریر 196 مرتبہ دیکھی گئی

چھٹی کے دن کتنے کم ہیں
چھٹی کے دن جاتے جاتے رک جاتے تھے
جاتے جاتے کچھ کہتے تھے
گھر سے آنگن اور گلی تک عالم ہی کچھ اور تھا پہلے
چھٹی کے دن جاتے جاتے رک جاتے تھے
یا وقت وہ ٹھہرا ٹھہرا سا تھا
چھٹی کے دن آے کہاں تھے
آے کہاں ہیں
بیٹا پھر کب آؤگے
ابا کی سبکدوشی کے دن میں جے این یو میں تھا
دن چھٹی کے جب بھی کم تھے
اب بھی کم ہیں
دن چھٹی کے زیادہ اگر ھوں
فرق کسی پر کیا ہی پڑے گا
چند کتابیں چند رسالےبیگ میں رکھ کر
گھر جائیں یا باہر جائیں
ایک سی دنیا ایک سی منزل
بیٹا پھر کب آؤ گے
کچھ تو پرندے نے بھی کہا تھا
گھر سے موڑ تک آتے آتے
کتنا عرصہ بیت گیا تھا
ابا کے قدموں کی آہٹ
گھر سے موڑ تک اب آنے میں
کتنا وقت گزر جاتا ہے
کتنا وقت ٹھہر جاتا ہے
چھٹی کے دن کتنے کم ہیں

سرور الہدیٰ
25/10/2023