چھٹی کے دن کتنے کم ہیں
چھٹی کے دن جاتے جاتے رک جاتے تھے
جاتے جاتے کچھ کہتے تھے
گھر سے آنگن اور گلی تک عالم ہی کچھ اور تھا پہلے
چھٹی کے دن جاتے جاتے رک جاتے تھے
یا وقت وہ ٹھہرا ٹھہرا سا تھا
چھٹی کے دن آے کہاں تھے
آے کہاں ہیں
بیٹا پھر کب آؤگے
ابا کی سبکدوشی کے دن میں جے این یو میں تھا
دن چھٹی کے جب بھی کم تھے
اب بھی کم ہیں
دن چھٹی کے زیادہ اگر ھوں
فرق کسی پر کیا ہی پڑے گا
چند کتابیں چند رسالےبیگ میں رکھ کر
گھر جائیں یا باہر جائیں
ایک سی دنیا ایک سی منزل
بیٹا پھر کب آؤ گے
کچھ تو پرندے نے بھی کہا تھا
گھر سے موڑ تک آتے آتے
کتنا عرصہ بیت گیا تھا
ابا کے قدموں کی آہٹ
گھر سے موڑ تک اب آنے میں
کتنا وقت گزر جاتا ہے
کتنا وقت ٹھہر جاتا ہے
چھٹی کے دن کتنے کم ہیں
سرور الہدیٰ
25/10/2023