ایک گرتی سنبھلتی نظم

یہ تحریر 1875 مرتبہ دیکھی گئی


ہوا تھم گئی
چلتے چلتے
شاخ ساکن ہوئی
ہلتے ہلتے
بھورے بادل ٹھر ہی گئے
اڑتے اڑتے
میں چلتا رہا
گرتے گرتے
سنبھلتے سنبھلتے