کون سے نُور کی زد پر ہے کہ شب کٹتی ہے تیری آمد کے قرینے ...

یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ کسی کو اس سکول کا نام یاد نہ ہو ...

سارنگی روتی ہے آدھی رات کو دُور کہیں پر! بوسہ تنہا رہ جائے تو شعلہ ...

بے کسوں کے گُل یہاں چودہ طبق ہیں۔ جتنے بھی بدمست ہیں سب ہم ورق ...

O جانے کس کے کھوج میں پھرتا ہے بے کل آدمی آدمیّت سے گریزاں ہے ...

شہر میں غیر انسانی آبادی میں بے چینی کی لہر مدت سے موجود تھی مگر ...

قسمتِ ہجریاب میں لُطفِ ِعتاب تک نہیں ٹوٹا ہے ِکتنی بار دل، تَابِ حِساب تک ...