جاناں ! میں آج کل لیبارٹری میں ایک کشتی بنا رہا ہوں ، جس میں ...
[4] (۷) ایک سو، چو مصرعی نظموں کے مجموعے میں، جواپنی کم و بیش معصومانہ ...
پھول بزمِ ناز میں پہنچے گلستاں چھوڑ کر ”کوئے جاناں کو چلے آہو بیاباں چھوڑ ...
نگہت کے آنکھ میں ستر سال سے رکا ہوا آنسو، آنکھ کے کونے سے بہہ ...
بہتے ہوے پانی میں دو پھُول خوش خط تحریر اور کمرے میں داخل ہوتی ہوئی ...
یہ کیسی دوئی ہے۔۔۔؟؟ برسوں سے میں اس گلی میں کھڑی ہوں میں یہاں مکیں ...
یاد نہیں آتا کہ شمیم حنفی سے میری پہلی ملاقات کب اور کہاں ہوئی تھی ...
ہم سب بیس برس بعد یک جا ہوئے ہیں اور وہ بھی واٹس ایپ گروپ ...






