لیبارٹری میں بنائی گئی نظم

یہ تحریر 821 مرتبہ دیکھی گئی

جاناں !
میں آج کل لیبارٹری میں
ایک کشتی بنا رہا ہوں ،
جس میں بیٹھ کر
ہم دونوں
صرف اسی دنوں میں
دنیا کی سیر کر لیں گے ،
جاناں !
یہ ایک ‘ سہ جہتی ‘ منصوبہ ہے
مصمم ارادہ ہے
کہ ایک ایسی کشتی بناؤں گا
جو آب دوز بھی ہو گی،
اور ہم دونوں
اس میں بیٹھ کر
گہرے سمندروں میں
سفر کریں گے ،
وہاں پرستان جیسا
جل پریوں کا ایک جزیرہ ہے
ہم اس کی سیر کرنے جائیں گے ،
جل پریاں ،
اپنی ملکہ کو دیکھ کر
خوشی کے گیت گائیں گی ،
رقص بھی دکھائیں گی ،
وہ تمہیں واپس جانے نہیں دیں گی
مگر ہم چپکے سے لوٹ آئیں گے ،
جاناں !
میں ایک ایسی کشتی بنا رہا ہوں
جو ہوا میں تیرتی ہو گی
اور جس میں بیٹھ کر
ہم دونوں
چاند پر
تمنا کا دوسرا قدم رکھیں گے
پہلا قدم کسی امریکی نے رکھا تھا !
وہاں چاند پر ایک خاتون رہتی ہے ،
جو اس امریکی کے غم میں
بوڑھی ہو گئی ہے ،
یاد کا چرخہ کاتتی رہتی ہے ،
ہم اس خاتون سے
نیک دعائیں لے کر
زمین پر لوٹ آئیں گے ،
جاناں !
میں آج کل لیبارٹری میں
ایک کشتی بنا رہا ہوں ،
بالکل ویسی ہی کشتی ،
جو میں بچپن میں
پانی کے ٹب میں چلاتا تھا !