میرے خدا، یہ درخت کی ٹہنی!

یہ تحریر 564 مرتبہ دیکھی گئی

اک سرسبز درخت کی ٹہنی
بھانت بھانت کا پنچھی جس پر باری باری آئے
نازُک ٹہنی بوجھ سے جس كے نیچے کو جھكتی جائے، اوپر آئے
دیر تلک وہ لرزتی رہ کر اپنے آپ میں آئے
بانکا پنچھی، چُوں چُوں چِیں چِیں، خوب ہی شور مچائے اور اترائے
انجانی آہٹ کے ڈر سے اک دن چپکے سے اُڑ جائے، دوسرا آئے
چُوں چُوں چِیں چِیں، خوب ہی شور مچائے اور اترائے
میرے خُدا، یہ درخت کی ٹہنی، سدا یونہی سرسبز رہے، اور
اپنی لچک ہی نہ کھو دے،
ٹہنی لچک ہی نہ کھو دے!