سلام رخصت

یہ تحریر 1087 مرتبہ دیکھی گئی

پوشکن
سلامِ رخصت
(ہم سبق کوخیل بیکر کے نام
اسکول کے آخری امتحان کے موقع پر)
“آخری بار” گھنی چھاؤں میں اشعار مرے
بزمِ احباب سے رخصت کے لیے آئے ہیں.
میرے اسکول کے ساتھی، مرے پیارے بھائی،
آخری لمحوں میں ، آ تجھ سے گلے مل لوں میں.
اب نہ ہم ہوں گے، نہ یہ صحبتِ یاراں ہو گی، نہ وفا مہکے گی ایسی، نہ بہاراں ہو گی.
رخصت اے دوست، خدا تجھ کو سلامت رکھے.
چھوٹنے پائے نہ آزادی و فن میرے بعد؛
راس آئے تجھے الفت کا چلن میرے بعد؛
جو محبت مری نظروں سے رہی دور ہی دور
بخش دے تجھ کو امنگوں کا، ترنگوں کا سرور.
تیرے دن خواب کی آغوش میں جھولا جھولیں.
راحتیں ہوں ترے دامن میں، تری خوشبو لیں!
الوداع! چاہے کہیں ہوں میں، کسی حال میں ہوں،
جنگ کی آگ ہو یا چین کی نگری کا مزا،
تم سے جو عہدِ وفا ہے، وہ نبھا جاؤں گا.
سن لے تقدیر دعائیں یہ مری، یاد رہیں
تیرے سب دوست، سبھی یار ترے شاد رہیں.
ترجمہ : ظ-انصاری

پوشکن کی دیگر تحریریں