ہم اس مشترکہ نیند سے کبھی نہیں جاگے جس کے لیے ہم دونوں نے یکساں ...
مزار پر پھول رکھ دیے ہیں ہم اپنے تہوار کے دنوں میں گئے ہوؤں کی ...
میں دن کی روشنی ہوں مجھے رد کرے گا کیا خوشبو نے پھیلنا ہے اسے ...
اس وقت دہلی میں تیز ہوائیں چل رہی ہیں اور پتے درختوں سے گر رہے ...
میری منزل اور ہے سب سے الگ رہتا ہوں میں نہ کسی نے جو سنی ...
سفنے چار چفیرے میرے،سفنے گھمن گھیر اکھیاں آہرے لگیاں رہندیاں دل نوں پین گھویر اج ...
بیسویں کہانی: کُھل جاسم سم: دیال سنگھ کالج کی دوباتیں، دو یادیں: کیا دورتھاکیا زمانے ...
گردش میں لاکے بھید بھری کائنات کو مہمِیز کر رہا ہے کوئی حادثات کو بےعکس ...
یاد نہیں کہ اس کہانی کا سرا کب چھوٹ گیا. ایک مدت کے بعد کہانی ...





