ہم پہلی بار کہاں ملے تھے

یہ تحریر 577 مرتبہ دیکھی گئی

ہم پہلی بار کہاں ملے تھے
شاید موریسن کلب کے ڈانس فلور پر
جہاں تم نشے سے چور ہو کر ڈگمگا رہی تھی

ہم پہلی بار کہاں ملے تھے
شاید ڈینیوب کے کنارے
جہاں تم جنگ میں شہید ہونے والے فوجی کے جوتوں میں پھول رکھ رہی تھی

ہم پہلی بار کہاں ملے تھے
شاید بوبیتا اتسا بس اسٹینڈ پر
جہاں تم کسی بس کا انتظار نہیں کر رہی تھی

ہم پہلی بار کہاں ملے تھے
شاید فشرمین کے پرانے قلعے میں
جہاں اب مچھیروں کا داخلہ منع ہے

ہم پہلی بار کہاں ملے تھے
شاید ہالووین کے تہوار پر
جہاں تم یونی کارن کے روپ میں ایک کاو بوائے کو تلاش کر رہی تھی

ہم پہلی بار کہاں ملے تھے
شاید ایک کافی شاپ میں
جہاں ایسپریسو کی کڑواہٹ کے دو ہی طلبگار تھے

(آدمی کا حافظہ اس کے وعدوں سے زیادہ کمزور ہوتا ہے)

آج ایک عرصے کے بعد
آخری ملاقات کے لیے
جگہ کا انتخاب کرتے ہوئے
میں سوچ رہا ہوں
کہ ہم پہلی بار کہاں ملے تھے؟