(ہم روح سفر ہیں)نثری نظم

یہ تحریر 374 مرتبہ دیکھی گئی

گھر کے جس حصے میں جنم لیا
پٹ سن کی خوشبو اور محرومی بھری اداسی سجی تھی
مگر میرا نام
وقار الاسلام
رکھنے میں کوئ تو رمز ہوگی
اسی رمز کے کھولنے کھوجنے کے خمار میں
اپنے ہم مذہب سپاہیوں کے ہاتھوں ابدی نیند سو گیا

پھر پیدا ہوا
ماں نے اب میرا نام بشیر مسیح رکھا
لاٶڈ سپیکرز سے مجھ کم نسب پر کچھ فتوۓ برسے
ہجوم کی آتش عشق میں راکھ ہوا
میں پھر پیدا ہوا
اب کے ماں نے میرا نام عباس رکھا
کچھ نامعلوم افراد نے
شناختی کارڈ دیکھ کر
مجھے ان لوگوں میں شامل کیا
جنہوں نے صالح گولیوں کا رزق بننا تھا
میں پھر پیدا ہوا
ماں نے پیار سے بلوچ پکارا
مجھے اٹھا لیا گیا
اور کسی کو میری کوئ خبر نہ ملی
میں پھر پیدا ہوا
ماں نے میرا نام نہیں رکھا
وہ مجھے زندہ دیکھنا چاہتی ھے