حاکمِ شہر کا یوں مجھ پہ کرم ہوتا ہے حق جو لکھوں تو مرا ہاتھ ...
سب خوش نظراں دیدہء حیران سے ہٹ جائیں گر میرے ہرن دشت و بیابان سے ...
یہ اب جو کربلا سب کے سخن میں آشکارا ہے بہت پہلےسے میری شاعری کا ...
اب کے ہمارے شہر میں شورِ نوا کچھ اور ہے سن تو رہے ہیں اور ...
ہو گئی خاموش لَو گل ہو گیا سب کا چراغ ہے مگر روشن ستونِ حرف ...
حکیم الامت ڈاکٹر مولانا سید قلب صادق کی نذر گل تھیں جو شمعیں انہیں تو ...
