سانحہ کربلا کے حوالے سے

یہ تحریر 2438 مرتبہ دیکھی گئی

تمام سوز و الم ہے حسین تیرے لیے
فروغ دیدہءنم ہے حسین تیرے لیے

زمانہ ایک زمانے سے رو رہا ہے تجھے
مگر یہ رونا بھی کم ہے حسین تیرے لیے

بلند بام فلک سے بھی ہے تری چوکھٹ
یہ میرا سر ہے ، یہ خم ہے حسین تیرے لیے

بقا ترے لیے لکھ دی گئی ہے حشر تلک
نہ نیستی ، نہ عدم ہے حسین تیرے لیے

یزید دنیا و عقبی میں خاطی و خاسر
تمام عز و شرف ہے حسین تیرے لیے

ظفر مدینے سے تا کربلا ہزار قدم
پہ خلد ایک قدم ہے حسین تیرے لیے
_