برکھا برسے چھت پر ، میں تیرے سپنے دیکھوں

یہ تحریر 2257 مرتبہ دیکھی گئی

برکھا برسے چھت پر ، میں تیرے سپنے دیکھوں

برف گرے پربت پر ، میں تیرے سپنے دیکھوں

صبح کی نیل پر ی، میں تیرے سپنے دیکھوں

کوئل دھوم مچائے ، میں تیرے سپنے دیکھوں

آئے اور اڑ جائے ، میں تیرے سپنے دیکھوں

باغوں میں پتے مہکیں، میں تیرے سپنے دیکھوں

شبنم کے موتی دہکیں ، میں تیرے سپنے دیکھوں

اس پیار میں کوئی دھوکا ہے

تو نار نہیں ، کچھ اور ہے شے

ورنہ کیوں ہر ایک سمے

میں تیرے سپنے دیکھوں

ترجمہ: ظ۔ انصاری

رسول حمزا توف کی دیگر تحریریں