بزم جہاں میں کیا کہیں کیا کیا ستم ہوئے
برہم خدا سے ہم ہوئے، ہم سے صنم ہوئے
ہم اہل ذر کی دوغلی سیرت تو دیکھیے
پیری کا وقت آ یا تو روبہ حرم ہوئے
دام خدا، خدا نے سجایا تھا اس طرح
“اڑنے نہ پائے تھے کہ گرفتار ہم۔ہوئے”
بے سود ہے ہماری تمنا و آ رزو
اے دوست! ہم تو راہی مرگ و عدم۔ہوئے